سکھ فار جسٹس ، اکالی دل امرتسر اور امریکہ کی گوردوارا پربندھک کمیٹیوں کی جانب سے وزیر اعظم نریندر موودی کی اقوام متحدہ آمد کے موقع پر اقوام متحدہ کے سامنے ایک بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ جس میں امریکہ بھرسے ہزاروں سکھ وں نے شرکت کی۔ اس موقع پر اوتار سنگھ پنوں،بوٹا سنگھ ، ڈاکٹر امرجیت سنگھ ، ڈاکٹر رنجیت سنگھ اور سرجیت سنگھ کلار نے خطاب کیا۔
مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر قاتل قاتل موودی قاتل۔ اور بن کر رہے خالصتان بن کر رہے گا۔ کے نعرہ درج تھے۔ اس موقع پر مقررین نے اپنے خطاب میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر موودی کو
اقوام متحدہ سے خطاب نہ کرنے دیا جائے۔ کیونکہ نریندر موودی بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث رہے ہیں۔
مقررین نے مطالبہ کیا کہ موودی کو اقوام متحدہ کے حدود سے باہر نکا لا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انتہاء پسند ہندوؤں نے موودی کی زیر قیادت اعلان کیا ہے کہ وہ 2020 تک بھارت میں سب کو ہندو بنا دیں گے جبکہ سکھ یہ اعلان کرتے ہیں کہ وہ 2020 سے پہلے خالصتان کو قائم کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خالستان کو بننے سے اب کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔ اس موقع پر سکھ مظاہرین کی جانب سے کشمیریوں کے ساتھ بھی اظہار یکجہتی کیا گیا۔ اور کشمیریوں کے حق خود ارادئیت کی مکمل حمائت کی گئی۔